About Us

خالق کا ئنات نے اپنی تمام تر مخلوقات میں سے افضل ترین مخلوق ’’بشر‘‘ کو بنا یا اور روزِ ازل سے اس کی ہدایت کے فیصلے کو لوحِ  :محفوظ پر ان الفاظ میں رقم فرمایا

’’ وَ یھدِی من یشاء ‘‘ یعنی جِسے چاہتا ہوں ہدایت دیتا ہوں ۔

اللہ تعالیٰ نے ہر زمانے میں بنی آدمؑ کی ہدایت کا وسیلہ ’’ آدم ‘‘ ہی کو بنایا۔ ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں نے اپنے اپنے زمانے میں اپنی اپنی قوموں کو اللہ کا پیغام پہنچایا۔ اور خاتم النبیین آقائے دو جہاں حضرت محمد مصطفی ﷺ کی دنیا میں تشریف آوری کے بعد انبیا ء کی آمد کا سلسلہ تکمیل کو پہنچ گیا۔ اللہ کے بندوں کو ہدایت سے سرفراز کرنے کا فریضہ اولیا ء کرام اور صوفیا کرام بھی اپنے اپنے وقت میں سر انجام دیتے رہے ۔اور یہ سلسلہ اللہ کے مقرب بندوں کے ذریعے آج بھی جاری و ساری ہے۔ دورِ جہالت کی طرح آج پھر امتِ محمدی ﷺ ظلمت کے اندھیروں میں بھٹکتی پھر رہی ہے۔ اور اللہ کے یہی مقرب بند ے چراغِ ہدایت روشن کیے گمراہ انسانیت کی تاریک راہوں میں اجالا بکھیر رہے ہیں۔ 


مرشد کامل اللہ کے بندوں کو اللہ تک پہنچانے کا وسیلہ ہو تے ہیں۔ وہ خالص’’ اللہ والے ‘‘ہوتے ہیں اور خود اللہ کی آشنائی اور قرب کے انتہائی اعلیٰ ترین مقام پر ہو تے ہیں۔ ان کے ہر حکم کی اطاعت دراصل اللہ کی راہ پر آنے والوں کے دلوں میں اللہ کا احساس آشنائی بیدار کر تی ہے ۔ اسی لیے ان کی قربت و اطاعت، ان کی رہنمائی کسی بھی خالص طالبِ حق کو ’’مطلوب ‘‘تک پہنچا دیتی ہے۔ 
’’ مرشدِ کامل ،شاہ جی ‘‘ ایک ایسی ہی چنیدہ و ارفع،سراپا ہدایت کی راہ دکھانے والی ہستی ہیں۔ایک ایسی بے مثل و باصفا ہستی جن ک  جبینِ نیاز اپنے ’’ لجپالوں‘‘ کی خاکِ پا کو سجدہ کر تی ہے۔ اور دنیا ئے اہلِ دل جن کے قدموں کی خاک کو ماتھے پر جھومر کی طرح سجاتی ہے۔ 

شاہ جی مذہبِ عشق کی پیروکار ہیں۔ عشقِ احمد ﷺ آپ کا اول و آخر اور حوالہ و پہچان ہے۔ آقائے دو جہاںﷺ کا ’’ عشق‘‘ ہر جہاں میں آپ کا واحد اثاثہ ہے۔ راہِ عشق کی مسافرت ہی آپ کی زندگی کا حاصل اور شاہ کون و مکاں ﷺ کی پیاری امت کا درد لیناآپ کا جنوں ہے۔ گمراہ اور زبوں حال امتیوں کو ہدایت اورنجات کی راہ دکھانا ،اللہ کے احساس آشنائی سے محروم دلوں میں ایمان کے برگِ نےَ اُگانا اور دورِ حاضر کی تاریکیوں میں عشقِ رسول ﷺ کی شمعیں جلانا آپ کی زندگی کا مقصد ہے۔ آپ کی نظر کرم کسی سائل کو خالی نہیں لوٹاتی۔ ہر خالص طلب رکھنے والے کو اپنے ’’مطلوب‘‘ تک پہنچاتی ہے۔

  • محمدی حسینی سلسلہ

لوح محفوظ پر ازل سے اس سلسلہ کا وجود میں آنا رقم تھا۔ اس سلسلہ کی بنیاد جن اعلیٰ ترین اور بے مثل ہستیوں نے ڈالی انہی لاثانی روحانی ہستیوں کے زیر سایہ یہ سلسلہ عظمت کی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ ان سب نے اپنی نظر کرم کے صدقے ’’مرشد کامل شاہ جی ‘‘ کو ’ ’محمدی حسینی سلسلہ ‘‘کی مسند اعلیٰ پر فائز کر کے امت کی ہدایت اور بھلائی کے لیئے اپنے ’’پیار کا سلسلہ‘‘ دراز کیا۔
محمدی حسینی سلسلہ پیار کا سلسلہ ہے ۔

یہاں خود سے پیار کرنا سیکھا اور سکھایا جا تا ہے۔ اور یہی خود سے پیارہمیں لیے جا تا ہے اللہ اور اللہ والوں سے اور اللہ کے بندوں سے پیار کرنے تک .....جس میں ہماری نجات اور کامیابی ہے اور اگر اس کامیابی کی طرف اور آگے بڑھیں تو یہی انعام یافتہ لوگوں کی صف میں لاکھڑا کر تی ہے ۔ محمد ی حسینی سلسلہ کا مقصد پیارے آقائے دوجہاں علیہ صلوۃ والسلام کی امت کی فلاح ، رشد و ہدایت اور امام عالی مقامؑ حضرت امام حسینؑ کے حق کے عَلم کی سر بلندی کے مشن کو آگے بڑھانا ہے ۔

اللہ کے بندوں کو اللہ کااحساسِ آشنائی دینا، امتیوں کو جہنم سے نجات کی راہ دکھانے کی کوشش کرنا، امت کے لوگوں کی بھلائی اور پیارے آقا و مولاحسین ؑ کے دکھائے گئے حق کے راستے پر آگے بڑھتے ہوئے خود بھی باطل کے خلاف لڑنا اور دوسروں کو بھی حق پر کھڑے رہنے کی ہمت اور طاقت دیتے ہوئے انہیں حق کی راہ دکھا تے جانا شاہ جی کا نصب العین ہے۔ یہی فریضہ شاہ جی کے زیر سایہ تربیت پانے والے ورکرز بھی خلوص نیت سے انجام دے رہے ہیں۔ یہاں آنے والے اللہ کے بندوں اور امتیوں کو اللہ کی آشنائی اور اس پر یقین کے احساس دیے جاتے ہیں اور ان کے دلوں میں حق کا پیغام اتارا جا تا ہے تاکہ وہ حق پر کھڑے رہنے کو اپنی جان ومال اور ہر شے سے عزیز تر سمجھیں اور خود کو اللہ کے احساس کے تحت اللہ اور پیارے آقائے دوجہاںﷺ کے احکام کے تابع کرنے کی کوشش کریں۔ یہ سب کچھ بلا غرض صرف اور صرف اللہ کی رضا اور پیارے آقائے دو عالم ﷺ کی خوشنودی کے لیے کیا جا تا ہے۔ 
سلسلہ کی بے شمار امتیازی خصو صیات ہیں جن میں سے چند کا ذکر یہاں کیا جا رہا ہے۔ 

سلسلہ میں آنے والے اللہ کے بندوں کے دلوں میں اللہ کا احساس انتہائی پیار سے اس کی صفات کی آشنائی دے کر اتار ا جاتا ہے۔ جس سے اللہ کی محبت دلوں میں یوں پیدا ہو تی ہے کہ اللہ کے بندے خود کو اللہ کے قرب کے راستے پر آگے لے جانے کی کوشش میں لگ جاتے ہیں ۔یوں ان کی زندگی اللہ کے احکام کے تابع ہو نے لگتی ہے اور معمولات ، معاملات اور فرائض کی ادائیگی میں بتدریج بہتری آنے لگتی ہے۔ 

MuhammadiHussaini Silsala